حیدرآباد۔یکم جنوری(اعتماد نیوز)وزیر اعلی این کرن کمار ریڈی کی جانب سے
ریاستی وزیر سیول سپلائز سریدھر بابو کو انکے اضافی ذمہ داری یعنی قانون
ساز امور سے سبکدوش کر واتے ہوئے اسکی جگہ کمرشیل ٹیکس کی ذمہ داری سونپے
جانے پر تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے قائدین نے اپنے اپنے شدید رد عمل کو
ظاہر کیا۔
وزیر اعلی این کرن کمار ریڈی نے پہلے ہی یہ واضح کیا کہ انہوں نے انتظامی امور میں سہولت کے لئے ہی یہ قدم اٹھایا ہے۔
اس موقع پر مرکزی وزیر جئے پال ریڈی نے کہا کہ ذمہ داریوں کو تبدیل کرنے سے
تلنگانہ کی تشکیل
رکنے والی نہیں ہے۔ اور 23جنوری کے بعد تلنگانہ بل
پارلیمنٹ تک پہونچ کر رہیگا۔
ٹی آر ایس رکن اسمبلی ای راجیندر نے کہا کہ وزیر اعلی کا یہ عمل جمہوری
اصول کے خلاف ہے۔ انہوں نے تلنگانہ کے وزرا سے وزیر اعلی کے ساتھ عدم تعاون
کرنے کی اپیل کی۔
ریاستی وزیر جانا ریڈی نے کہا کہ وزیر اعلی کا یہ اقدام جمہوری آئین کے
خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کے قائدین اندرون دو یوم اجلاس کے ذریعہ
مستقبل کے لائحہ عمل کو بیان کرینگے۔
اس کے علاوہ دیگر کئی کانگریس قائدین نے وزیر اعلی این کرن کمار ریڈی پر سخت انداز میں تنقید کیا۔